خوش آمدید

تعارف

تھرادری برادری کی تاریخ

تھرادری برادری بھی اسی طرح ایک الگ پہچان رکھتی ہے کول سے کولی اور بعد میں کولہی کہے جانے والے یہ لوگ برصغیر پاک و ہند کے مختلف علاقوں میں رہنے لگے تھے جس میں سندھ پاکستان ،گجرات اِنڈیا اور راجھستان اِنڈیا قابل ذکر علاقے ہیں

تھرادری کولہی بھی اپنی ایک الگ ثقافت رکھتے ہیں ۔ تھرادی قوم کے بڑے بزرگوں سے پتہ چلتاہے کہ ڈیڈھ سؤبرس پہلے تک یہ لوگ خانہ بدوشوں کی طرح زندگی گزارتے تھے مختلف موسموں میں ہمیشہ سفر کرتے رہتے تھے اُن کا گزارہ مال مویشیوں اور تھوڑی بہت کھیتی باڑی پر ہوتا تھا تھرادری قوم زیادہ تر سبزدار میدانی علاقوں میں رہتے تھے وہ اپنے مال مویشیوں پر گزارہ کرتے تھے لیکن جب دیکھا کہ صرف مویشیوں پر گزارہ نہیں ہوتا تو اُنہوں نے باقائدہ کھیتی باڑی کا کام شروع کردیا ۔

ہمارے سروے کے مطابق تھرادی قوم کے لوگ %89 فیصد کھیتی باڑی کرتے ہیں %11 فیصد لوگ مزدوری یا بزنس کرتے جہاں یہ لوگ رہتے ہیں وہاں مسلم کمیونٹی کے لوگ زیادہ تعداد میں رہتے ہیں دوسرے نمبر پر تھرادری قوم کی آبادی ہے۔

 

تھرادری زبان کا جُغرافیہ

تھرادری زبان ہند و پاک دونوں ملکوں میں بولی جاتی ہے۔ پاکستان میں صوبے سندھ کے اندر ضلع میرپورخاص، ضلع بدین، ضلع عمرکوٹ، ضلع سانگھڑ اور ضلع حیدرآباد میں بولی جاتی ہے یہ زبان تھرادری کولہی برادری کے علاوہ دوسری برادریوں میں بھی بولی جاتی ہے جس میں میگھواڑ، بجانئے، لوھار، لباری، کُمبار اور بھیل شامل ہیں اِن کا تعلق بھی صوبہ گجرات اِنڈیا سے ہے۔

سندھ کے اندر تھرادری زبان کے تین لہجے ہیں 1۔ناڑی 2۔لاڑی 3۔راہموری اِن میں سے مقبول لہجہ ناڑی ہے جو ضلع میرپورخاص میں بولا جاتاہے ۔

 

تھرادری زبان کی آبادی کا سروے

تھرادری برادری کی سہی تعداد معلوم نہیں ہے لیکن ایک سروے کے مطابق صوبہ سندھ میں رہنے والوں کی تعداد 4,50000 تک ہوسکتی ہے

ہمارے سروے میں جن لوگوں سے ہم نے اِنٹرویوز لئے اُن کے مطابق تھرادری زبان بولنے والے ضلع میرپورخاص اور حیدرآباد میں 2,00000۔، ضلع بدین میں 1,50000 اور ضلع سانگھڑ اور عمرکوٹ میں 1,00000 کے قریب تھرادری لوگ آباد ہیں

تھرادی زیادہ تر دیہاتوں میں رہتے لیکن پچھلے20، 25۔ برس سے اُن میں تعلیم کا شعور بیدار ہوگیا ہے اِس کا نتیجہ یہ نکلا کے وہ کھیتی باڑی کے کام کو چھوٹ کر تعلیم و ہنر سیکھتے ہیں اور بعد میں روزگار کی تلاش میں چھوٹے بڑے شہروں کی طرف چلے جاتے ہیں ۔ایک اَندازے کے مطابق %6 فیصد تھرادری شہروں میں رہتے ہیں باقی %94 فیصد دیہاتوں میں رہتے ہیں۔

اِن کا مذھب ہندو ہے اور یہ اپنے مذہب کے بہت ہی پابندہ ہیں یہ دوسرے مذہب کے لوگوں سے زیادہ رفاقت نہیں رکھتے۔

تعارف 
تھرادری ناچ سُدھار منڈلی (ٹی سی ڈی او)

ٹی سی ڈی او یعنی تھرادری کمیونٹی ڈِولوپمنٹ آرگنائزیشن۔ یہ ادارہ سنہ 2006 سال میں شروع ہوا ہے۔ اس ادارے میں تھرادری برادری کے لئے خواندگی اور ترقی کے کام کئے جاتے ہیں۔ خواندگی کے پروگرام چلانے کے لئے تھرادری ادارے کے پاس تربیت یافتہ عملہ موجود ہے یہ عملہ رائیٹر ورکشاپ وسیلی سے برادری کے لوگوں سے ثقافتی کہانیاں اور گیت حاصل کر کے خواندگی کا مواد تیار کرتے ہیں جو کہ پرائمری اسکول میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس وقت تھرادری ادارے کی ایک اسکول چل رہی ہے اور اس اسکول میں اس وقت چوتھی جماعت میں بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں یہ اسکول وزرام پٹیل کے نام سے ہے اس اسکول میں ایک ہیڈ استاد  اور ایک ہیلپر ہے۔ وزرام پٹیل اسکول میں اِس وقت کُل 25 بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اسکول کی وزٹ یا نگرانی کے لئے ادارے کی طرف سے سُپروائیزر اور کوآرڈینیٹر ہے جوکہ اسکول کا وزٹ کرتے ہیں، اس کے علاوہ لِٹریسی کنسلٹنٹ بھی اسکول وزٹ کرتے ہیں، اسکول اور گاؤں کے تمام مسئلے مسائل حل کرنے کے لئے گاؤں کی ولیج کمیٹی ہے۔ اُن کی اسکول چلانے میں زیادہ ذمیداری ہے۔  اور ادارے کے عملہ کا کام خواندگی کے پروگرام کی نگرانی کرنا ہے، اس وقت خواندگی پر کام کرنے والے چار لوگ ہیں جوکہ خواندگی کے مواد تیار کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اسکول کے استاد کو تربیت  بھی دی جاتی ہے، تاکہ اسکول کو دی ہوئی تربیت کے مطابق بچوں کو پڑھا سکے اور بچوں کی حونصلہ افزائی کر سکیں اور اپنی برادری کے لئے ترقی کا سبب بنے۔

شکریہ

وزرام پٽيل اسڪول ، پاڪستان نِي آزادي نا ۮاڙا نا پروگرام نو فوٽو 14 آگست 2015